ہم کبھی خود سے کوئی بات نہیں کر پاتے
ہم کبھی خود سے کوئی بات نہیں کر پاتے زندگی تجھ سے ملاقات نہیں کر پاتے بیٹھ جاتا ہے جہاں درد تھکا ہارا سا خواب بھی اس سے سوالات نہیں کر پاتے ان سے پھر اور کسی شے کی توقع کیسی چند لمحے بھی جو خیرات نہیں کر پاتے زندگی بے سر و ساماں ہی گزر جاتی ہے دن جو کر لیتے ہیں وہ رات نہیں کر ...