جب سنا اس نے کہ پیاسا مر گیا
جب سنا اس نے کہ پیاسا مر گیا شرم سے بستی کا چشمہ مر گیا تیرے آتے جی اٹھا تھا ایک شخص تیرے جاتے ہی دوبارہ مر گیا اس طرح روکے ہوئے تھا سانس میں دیکھنے والوں نے سمجھا مر گیا دوست جس کو ڈھونڈتے پھرتے ہیں اب میرے اندر کا وہ لڑکا مر گیا اس لیے پہچانتا کوئی نہیں کم جیا ہوں اور زیادہ ...