میں اس سے بات کرنے جا چکا تھا

میں اس سے بات کرنے جا چکا تھا
مگر وہ شخص آگے جا چکا تھا


مجھے دریا نے پھر اوپر بلایا
میں اس کی حد سے نیچے جا چکا تھا


ترے نقش قدم پر چلتے چلتے
میں تجھ سے کتنا آگے جا چکا تھا


پڑھائی ختم کرکے جب میں لوٹا
کوئی افسر اسے لے جا چکا تھا


وہ چلنے کو تو راضی ہو گئی تھی
مگر جب میں اکیلے جا چکا تھا


صدائیں دے رہا تھا وہ پلٹ کر
مگر میں اپنے رستے جا چکا تھا


میں خود کو روک بھی سکتا تھا تابشؔ
کہ میرا وقت پیچھے جا چکا تھا