توصیف تبسم کے تمام مواد

20 غزل (Ghazal)

    میری صورت سایۂ دیوار و در میں کون ہے

    میری صورت سایۂ دیوار و در میں کون ہے اے جنوں میرے سوا یہ میرے گھر میں کون ہے ٹھیک ہے اے ضبط غم آنسو کوئی ٹپکا نہیں پر یہ دل سے آنکھ تک پیہم سفر میں کون ہے وہ تو کب کا اپنی منزل پر پہنچ کر سو چکا چاند کیا جانے کہ راہ پر خطر میں کون ہے میں اسی صورت کا دیوانہ ہوں پر اے زندگی صورت یک ...

    مزید پڑھیے

    بجا کہ درپئے آزار چشم تر ہے بہت

    بجا کہ درپئے آزار چشم تر ہے بہت پلٹ کے آؤں گا میں گرچہ یہ سفر ہے بہت ٹھہر سکو تو ٹھہر جاؤ میرے پہلو میں وہ دھوپ ہے کہ یہی سایۂ شجر ہے بہت دریدہ باہیں خزاں میں پکارتی ہیں چلو ہوائے تند میں ہر شاخ بے سپر ہے بہت کہوں تو وہ مری روداد درد بھی نہ سنے کہ جیسے اس کو مرے حال کی خبر ہے ...

    مزید پڑھیے

    کتنے ہی تیر خم دست و کماں میں ہوں گے

    کتنے ہی تیر خم دست و کماں میں ہوں گے جن کے سوفار ابھی سے مری جاں میں ہوں گے دل ہے اب خانۂ آسیب زدہ کی صورت زخم روزن اسی تاریک مکاں میں ہوں گے ایک ہم ہی نہیں سر میں لیے سودائے وفا اور بھی کتنے محبت کے گماں میں ہوں گے صرف تیرے لب و رخ کی نہیں تصویر چمن میرے بھی غم کے کئی رنگ خزاں ...

    مزید پڑھیے

    وہ اولیں درد کی گواہی سجی ہوئی بزم خواب جیسے

    وہ اولیں درد کی گواہی سجی ہوئی بزم خواب جیسے وہ چشم سرمہ کلام کرتی وہ سارے چہرے کتاب جیسے وہ آنکھ سایہ فگن ہے دل پر جو بے خودی کا ہے استعارہ گھلی ہوئی نیلگوں سمندر میں طلعت ماہتاب جیسے بس ایک دھماکہ کہ رات کی سرحدوں کا کچھ تو سراغ پائیں بس ایک چنگاری چاہتا ہو فتیلۂ آفتاب ...

    مزید پڑھیے

    گرد آلود دریدہ چہرہ یوں ہے ماہ و سال کے بعد

    گرد آلود دریدہ چہرہ یوں ہے ماہ و سال کے بعد جیسے فلک بارش سے پہلے جیسے زمیں بھونچال کے بعد مردہ لوگوں کی بستی میں سنتا ہوں آوازیں سی جیسے مقتل کا سناٹا بولے عام قتال کے بعد ہجر تو پہلے بھی آیا تھا لیکن اب وحشت ہے اور چلتی ہوا سے لڑتے ہیں ہم ایک پری تمثال کے بعد بھر جائیں گی جس ...

    مزید پڑھیے

تمام

1 نظم (Nazm)

    پتوں پہ لکھا نوحہ

    اگر خاک پر خیمۂ گل لگے تو اسے یاد کرنا اگر شب کے پچھلے پہر ایک روشن ستارہ شان سفر ہو تو خود اپنے ہونے کا احساس جاگے زمیں آنکھ کھولے تو پھر وہ کہانی سنے جس کو سنتے ہوئے پچھلی شب اس کو نیند آ گئی تھی دھوئیں اور کائی کا ہم رنگ موسم پرانے لبادے اتارے ہرے خواب پہنے تو یہ درد کی خستگی ہم ...

    مزید پڑھیے