رہنے والوں کو ترے کوچے کے یہ کیا ہو گیا
رہنے والوں کو ترے کوچے کے یہ کیا ہو گیا میرے آتے ہی یہاں ہنگامہ برپا ہو گیا تیرا آنا تھا تصور میں تماشا شمع رو میرے دل پر رات پروانوں کا بلوا ہو گیا ضبط کرتا ہوں ولے اس پر بھی ہے یہ جوش اشک گر پڑا جو آنکھ سے قطرہ وہ دریا ہو گیا اس قدر مانا برا میں نے عدو کا سن کے نام آخر اس کی ایسی ...