Tasadduq Husain Khalid

تصدق حسین خالد

تصدق حسین خالد کی نظم

    حسن قبول

    گرج رہا ہے سیہ مست پیل پیکر ابر اداس کوہ کی چوٹی پہ ایک تنہا پیڑ اٹھا رہا ہے سوئے آسماں وہ تنہا شاخ سرک رہی ہے ابھی جس میں زندگی کی نمی بڑھا ہو جیسے کسی بے نوا کا بیکس ہاتھ ہجوم یاس میں اک آخری دعا کے لیے برس محیط کرم ایک بار اور برس بس ایک بار مجھے اور پھول لانے دے تڑپ رہا ہے ابھی ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 2