دوراہا
عجب دوراہے پہ آ کھڑا ہوں ادھر ترے حسن کی دھنک ہے ادھر عدو کی کمین گاہوں میں اسلحے کی چمک دمک ہے ادھر تری نقرئی ہنسی ہے ادھر سماعت خراش چیخوں کا زیر و بم ہے ادھر ترے طرح جسم زندگی کی حرارتوں کا نقیب بن کر بلا رہا ہے ادھر اجل نت زندگی کو تھپک تھپک کر سلا رہا ہے عجب دوراہے پہ آ کھڑا ...