Talib Ansari

طالب انصاری

طالب انصاری کی نظم

    تجھے کیا خبر

    تری آرزو جسے میں نے سب سے الگ رکھا اسے دل کے نرم غلاف سے کبھی جھانکنے بھی نہیں دیا کہ یہ خواہشوں کے ہجوم میں کہیں اپنی قدر گنوا نہ دے تری چھوٹی چھوٹی نشانیوں کو بڑے قرینے سے پوٹلی میں لپیٹ کر کبھی کوٹھری میں چھپا دیا کبھی ٹانڈ پر رکھے دیگچے میں گرا دیا کہ پرے پرے رہیں چشم چرخ کبود ...

    مزید پڑھیے