Talib Ansari

طالب انصاری

طالب انصاری کے تمام مواد

1 غزل (Ghazal)

    یہ کار بے ثمر ہے اگر کر لیا تو کیا

    یہ کار بے ثمر ہے اگر کر لیا تو کیا اک دائرے میں ہم نے سفر کر لیا تو کیا دنیا سے میں نے بھی کوئی رغبت نہیں رکھی اس نے بھی مجھ سے صرف نظر کر لیا تو کیا خوشبو کبھی گرفت میں آئی نہ آئے گی پھولوں کو تو نے زیر اثر کر لیا تو کیا ڈھیروں ستارے اب بھی ترے آس پاس ہیں میں نے پسند ایک شرر کر لیا ...

    مزید پڑھیے

1 نظم (Nazm)

    تجھے کیا خبر

    تری آرزو جسے میں نے سب سے الگ رکھا اسے دل کے نرم غلاف سے کبھی جھانکنے بھی نہیں دیا کہ یہ خواہشوں کے ہجوم میں کہیں اپنی قدر گنوا نہ دے تری چھوٹی چھوٹی نشانیوں کو بڑے قرینے سے پوٹلی میں لپیٹ کر کبھی کوٹھری میں چھپا دیا کبھی ٹانڈ پر رکھے دیگچے میں گرا دیا کہ پرے پرے رہیں چشم چرخ کبود ...

    مزید پڑھیے