Talib Ansari

طالب انصاری

طالب انصاری کی غزل

    یہ کار بے ثمر ہے اگر کر لیا تو کیا

    یہ کار بے ثمر ہے اگر کر لیا تو کیا اک دائرے میں ہم نے سفر کر لیا تو کیا دنیا سے میں نے بھی کوئی رغبت نہیں رکھی اس نے بھی مجھ سے صرف نظر کر لیا تو کیا خوشبو کبھی گرفت میں آئی نہ آئے گی پھولوں کو تو نے زیر اثر کر لیا تو کیا ڈھیروں ستارے اب بھی ترے آس پاس ہیں میں نے پسند ایک شرر کر لیا ...

    مزید پڑھیے