Talat Saleem

طلعت سلیم

طلعت سلیم کی غزل

    جو گزرے دل پہ چہرے پر اسے تحریر کرنا کیا

    جو گزرے دل پہ چہرے پر اسے تحریر کرنا کیا کہ غم کا بھی ہے اک موسم اسے زنجیر کرنا کیا ہمارے واسطے کافی تھا اک غنچے کا کھل جانا ہمیں پھولوں بھرے باغوں کی اب جاگیر کرنا کیا بہت کچھ کہہ دیا ہے چشم و ابرو کے اشاروں نے اب اپنے ان کہے جذبات کی تحقیر کرنا کیا سمے کی بارشوں سے دھل گئیں ...

    مزید پڑھیے

    خاک دل پر غم کا بادل جب تلک برسا نہ تھا

    خاک دل پر غم کا بادل جب تلک برسا نہ تھا اپنے اندر کا چمن کچھ اس طرح مہکا نہ تھا چلچلاتی دھوپ میں بن ماں کے بچے کے لیے جا بجا پیڑوں کے جھرمٹ میں کہیں سایہ نہ تھا غم کے موسم میں سفر لگتا تھا صدیوں پر محیط رت بدلنے پر لگا ایسا بہت عرصہ نہ تھا آج آنکھیں فرش رہ ان کے لیے کرنا پڑیں ہم ...

    مزید پڑھیے