قصۂ شب
سرخ آنکھیں گھماتے ہوئے بھیڑیے رات کا حسن ہیں سرسراتے ہوئے شاخچوں میں چھپے ماندہ پنچھی مصلے پہ بیٹھے ہوئے ریش دار اہل باطن پنگھوڑے میں کلکارتے نور چہرے یہ بستر بدلتی ہوئی لڑکیاں زہر اگلتے ہوئے سانپ دیوار پر جست کرتے ہوئے سائے لڑتی ہوئی بلیاں رات کا حسن ہیں اپنے سر پر یہ صدیوں سے ...