Tabassum Rizvi

تبسم رضوی

تبسم رضوی کے تمام مواد

2 غزل (Ghazal)

    موج خوں سر سے گزرتی ہے گزر جانے دو

    موج خوں سر سے گزرتی ہے گزر جانے دو کہیں یہ گردش ایام ٹھہر جانے دو اٹھنے والی ہے کوئی دم میں ستاروں کی بساط اور کچھ دیر کا نشہ ہے اتر جانے دو راہ میں روک کے احوال نہ پوچھو ہم سے ابھی باقی ہے بہت اپنا سفر جانے دو ابھی ہنگام نہیں راہ میں دم لینے کا ابھی یہ قافلۂ اہل نظر جانے دو لب ...

    مزید پڑھیے

    اشکوں کے گہر یوں سر مژگاں بھی نہ تولیں

    اشکوں کے گہر یوں سر مژگاں بھی نہ تولیں ان آنکھوں سے کہہ دو کہ ابھی راز نہ کھولیں تسکین دل و جاں کی تو نکلے کوئی صورت اس نیزۂ مژگاں کی انی دل چبھو لیں آنکھوں سے کریں کیا تنک آبی کی شکایت دل ہی کے لہو سے کبھی پلکوں کو بھگو لیں چاہت تو ہر اک بات سے ظاہر ہے اب ان کی ہر چند زباں سے نہ ...

    مزید پڑھیے