محبت جسم ہے مانا
کوئی آواز تھی جس کے تلاطم میں یوں بہہ جانا کہاں منظور مجھ کو تھا کہیں وحشت کے ان دیکھے بھنور کے سات پردے تھے جو زندانوں میں کھلتے تھے ہر ایک زنداں میں میں تھی اور مری سرشار طبیعت کے ہر ایک لمحے کی سانسوں میں کہیں میری انا تھی میری طاقت تھی محبت تھی میں کب ایسی کسی آواز کی زد ...