Taban Abdul Hai

تاباں عبد الحی

شاعری کے علاوہ اپنی خوش شکلی کے لئے بھی مشہور ہیں۔ کم عمری میں وفات پائی۔

Famous for his good looks apart from poetry. Died at a young age.

تاباں عبد الحی کی غزل

    کس سے پوچھوں ہائے میں اس دل کے سمجھانے کی طرح

    کس سے پوچھوں ہائے میں اس دل کے سمجھانے کی طرح ساتھ طفلاں کے لگا پھرتا ہے دیوانے کی طرح یار کے پاؤں پہ سر رکھ جی کو اپنے دیجئے اس سے بہتر اور نہیں ہوتی ہے مر جانے کی طرح کب پلاوے گا تو اے ساقی مجھے جام شراب جاں بلب ہوں آرزو میں مے کی پیمانے کی طرح مست آتا ہے پئے مے آج وہ قاتل ...

    مزید پڑھیے

    تیری آنکھیں بڑی سی پیاری ہیں

    تیری آنکھیں بڑی سی پیاری ہیں ان کے پھر دیکھنے کی واری ہیں گالیاں تیں جو دے گیا تھا مجھے مجھ کو اب تک وہ یادگاری ہیں آتش عشق میں جو جل نہ مریں عشق کے فن میں وہ اناری ہیں رات جاگا ہے پی شراب کہیں تیری آنکھیں نپٹ خماری ہیں تم سے کہتا ہے جان سچ تاباںؔ جھوٹی باتیں سبھی تمہاری ہیں

    مزید پڑھیے

    داغ دل اپنا جب دکھاتا ہوں

    داغ دل اپنا جب دکھاتا ہوں رشک سے شمع کو جلاتا ہوں وہ مرا شوخ ہے نپٹ چنچل بھاگ جاتا ہے جب بلاتا ہوں اس پری رو کو دیکھتا ہوں جب ہو کے دیوانہ سدھ بھلاتا ہوں مجھ کو دیتا ہے گالیاں اٹھ کر نیند سے جب اسے جگاتا ہوں جب مجھے گھیرتا ہے غم تاباںؔ ساغر مے کو بھر پلاتا ہوں

    مزید پڑھیے

    قفس سے چھوٹنے کی کب ہوس ہے

    قفس سے چھوٹنے کی کب ہوس ہے تصور بھی چمن کا ہم کو بس ہے بجائے رخنۂ دیوار گلشن ہمیں صیاد اب چاک قفس ہے فغاں کرتا ہی رہتا ہے یہ دن رات الٰہی دل ہے میرا یا جرس ہے کٹیں گے عمر کے دن کب کے بے یار مجھے اک اک گھڑی سو سو برس ہے ہماری داد کے تئیں کون پہنچے نہ کوئی مونس نہ کوئی فریاد رس ...

    مزید پڑھیے

    آرزو ہے میں رکھوں تیرے قدم پر گر جبیں

    آرزو ہے میں رکھوں تیرے قدم پر گر جبیں تو اٹھاوے ناز سے ظالم لگا ٹھوکر جبیں اپنے گھر میں تو بہت پٹکا پہ کچھ حاصل نہیں اب کے جی میں ہے تری چوکھٹ پہ روؤں دھر جبیں جیسی پیشانی تری ہے اے مرے خورشید رو چاند کی ہے روشنی میں اس سے کب بہتر جبیں شیخ آ جلوہ خدا کا میکدے میں ہے مرے کیوں ...

    مزید پڑھیے

    رویا نہ ہوں جہاں میں گریباں کو اپنے پھاڑ

    رویا نہ ہوں جہاں میں گریباں کو اپنے پھاڑ ایسا نہ کوئی دشت ہے ظالم نہ کوئی اجاڑ آتا ہے محتسب پئے تعزیر مے کشو پگڑی کو اس کی پھینک دو داڑھی کو لو اکھاڑ ثابت تھا جب تلک یہ گریباں خفا تھا میں کرتے ہی چاک کھل گئے چھاتی کے سب کواڑ میرے غبار نے تو ترے دل میں کی ہے جا گو میری مشت خاک سے ...

    مزید پڑھیے

    آئی بہار شورش طفلاں کو کیا ہوا

    آئی بہار شورش طفلاں کو کیا ہوا اہل جنوں کدھر گئے یاراں کو کیا ہوا غنچے لہو میں تر نظر آتے ہیں تہہ بہ تہہ اس رشک گل کو دیکھ گلستاں کو کیا ہوا یاقوت لب ترا ہوا کیوں خط سے جرم وار ظالم یہ رشک لعل بدخشاں کو کیا ہوا اس جامہ زیب غنچہ دہن کو چمن میں دیکھ حیراں ہوں میں کہ گل کے گریباں کو ...

    مزید پڑھیے

    نہیں تم مانتے میرا کہا جی

    نہیں تم مانتے میرا کہا جی کبھی تو ہم بھی سمجھیں گے بھلا جی اچنبھا ہے مجھے بلبل کہ گل بن قفس میں کس طرح تیرا لگا جی تمہارے خط کے آنے کی خبر سن میاں صاحب نپٹ میرا کڑھا جی زکوٰۃ حسن دے میں بے نوا ہوں یہی ہے تم سے اب میری صدا جی کسی کے جی کے تئیں لیتا ہے دشمن مرا تو لے گیا ہے آشنا ...

    مزید پڑھیے

    دیکھ اس کو خواب میں جب آنکھ کھل جاتی ہے صبح

    دیکھ اس کو خواب میں جب آنکھ کھل جاتی ہے صبح کیا کہوں میں کیا قیامت مجھ پہ تب لاتی ہے صبح شمع جب مجلس سے مہروؤں کی لیتی ہے اٹھا کیا کہوں کیا کیا سنیں اس وقت دکھلاتی ہے صبح جس کا گورا رنگ ہو وہ رات کو کھلتا ہے خوب روشنائی شمع کی پھیکی نظر آتی ہے صبح پاس تو سوتا ہے چنچل پر گلے لگتا ...

    مزید پڑھیے

    غم میں روتا ہوں ترے صبح کہیں شام کہیں

    غم میں روتا ہوں ترے صبح کہیں شام کہیں چاہنے والے کو ہوتا بھی ہے آرام کہیں وصل ہو وصل الٰہی کہ مجھے تاب نہیں دور ہوں دور مرے ہجر کے ایام کہیں لگ رہی ہیں ترے عاشق کی جو آنکھیں چھت سے تج کو دیکھا تھا مگر ان نے لب بام کہیں عاشقوں کے بھی لڑانے کی تجھے کیا ڈھب ہے چشم بازی ہے کہیں بوسہ ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 5