ترے مژگاں کی فوجیں باندھ کر صف جب ہوئیں کھڑیاں
ترے مژگاں کی فوجیں باندھ کر صف جب ہوئیں کھڑیاں کیا عالم کو سارے قتل لو تھیں ہر طرف پڑیاں دم اپنے کا شمار اس طرح تیرے غم میں کرتا ہوں کہ جیسے شیشۂ ساعت میں گنتا ہے کوئی گھڑیاں ہمیں کو خانۂ زنجیر سے الفت ہے زنداں میں وگرنہ ایک جھٹکے میں جدا ہو جائیں سب کڑیاں تجھے دیکھا ہے جب سے ...