سیدہ شانِ معراج کے تمام مواد

6 غزل (Ghazal)

    جو تری محفل سے ذوق خام لے کر آئے ہیں

    جو تری محفل سے ذوق خام لے کر آئے ہیں اپنے سر وہ خود ہی اک الزام لے کر آئے ہیں زندگی کے نرم کاندھوں پر لیے پھرتے ہیں ہم غم کا جو بار گراں انعام لے کر آئے ہیں وقت کے ناداں پرندے زعم دانائی کے گرد خوبصورت خواہشوں کے دام لے کر آئے ہیں ایک منظر پر نظر ٹھہرے تو ٹھہرے کس طرح ہم مزاج ...

    مزید پڑھیے

    ہجر میں تیرے تصور کا سہارا ہے بہت

    ہجر میں تیرے تصور کا سہارا ہے بہت رات اندھیری ہی سہی پھر بھی اجالا ہے بہت مانگ کر میری انا کو نہیں دریا بھی قبول اور بے مانگ میسر ہو تو قطرہ ہے بہت یہ تو سچ ہے کہ شب غم کو سنوارا تم نے چشم تر نے بھی مرا ساتھ نبھایا ہے بہت بات کرنا تو کجا اس سے تعارف بھی نہیں عمر بھر جس کو ہر اک حال ...

    مزید پڑھیے

    کیا دیکھتا ہے حال کے منظر ادھر بھی دیکھ

    کیا دیکھتا ہے حال کے منظر ادھر بھی دیکھ ماضی کے نقش یاد کی دیوار پر بھی دیکھ دیکھے ہیں میرے عیب تو میرا ہنر بھی دیکھ سودا ہے جس میں اپنا انا کا وہ سر بھی دیکھ لے کام مجھ سے سخت اڑانوں کا تو مگر پہلے مری نگاہ مرے بال و پر بھی دیکھ چہرے کے رنگ و نور کو میرا ہنر سمجھ مجھ کو مری نظر ...

    مزید پڑھیے

    یوں تو اخلاص میں اس کے کوئی دھوکا بھی نہیں

    یوں تو اخلاص میں اس کے کوئی دھوکا بھی نہیں کب بدل جائے مگر اس کا بھروسا بھی نہیں کاٹ دی وقت نے زنجیر تعلق کی کڑی اب مسافر کو کوئی روکنے والا بھی نہیں پھر نہ یادوں کے کہیں بند دریچے کھل جائیں مدتوں سے تری تصویر کو دیکھا بھی نہیں جل گیا دھوپ میں یادوں کا خنک سایہ بھی بے نوا دشت ...

    مزید پڑھیے

    کبھی کبھی تری چاہت پہ یہ گماں گزرا

    کبھی کبھی تری چاہت پہ یہ گماں گزرا کہ جیسے سر سے ستاروں کا سائباں گزرا چراغ ایسے جلا کر بجھا گیا کوئی تمام دید کا عالم دھواں دھواں گزرا جنون شوق میں سجدوں کی آبرو بھی گئی مجھے خبر نہ ہوئی کب وہ آستاں گزرا وہ میرا وہم نظر تھا کہ تیرا عکس جمیل وہ کون تھا کہ جو منظر کے درمیاں ...

    مزید پڑھیے

تمام