Syed Yusuf Ali Khan Nazim

سید یوسف علی خاں ناظم

سید یوسف علی خاں ناظم کی غزل

    کلام سخت کہہ کہہ کر وہ کیا ہم پر برستے ہیں

    کلام سخت کہہ کہہ کر وہ کیا ہم پر برستے ہیں لب ان کے لعل ہیں پر لعل سے پتھر برستے ہیں بنا گر قطرہ واں گوہر تو یاں گوہر برستے ہیں ہمارے دیدۂ تر ابر سے بہتر برستے ہیں عرق رخ کا نقاب رخ سے جب ٹپکا تو ہم سمجھے کہ مہ پر چھا رہا ہے ابر اور اختر برستے ہیں جھپکنا جس نے دیکھا ہو تری پلکوں ...

    مزید پڑھیے

    اس توقع پہ کہ دیکھوں کبھی آتے جاتے

    اس توقع پہ کہ دیکھوں کبھی آتے جاتے گھس گئے پاؤں رہ‌ دوست میں جاتے جاتے فکر دوزخ میں ہمیں رفع معاصی کی پڑی آگ پر دامن تر کو ہیں سکھاتے جاتے غیر کا زور چلے ان پہ اور ان کا مجھ پر کہتے ہیں منہ سے ہو کیوں رال اڑاتے جاتے غیر کو لے کے گرانی کی نہ ٹھہری ہوتی اپنے دروازے سے مجھ کو نہ ...

    مزید پڑھیے

    رونے کی یہ شدت ہے کہ گھبرا گئیں آنکھیں

    رونے کی یہ شدت ہے کہ گھبرا گئیں آنکھیں اشکوں کی یہ کثرت ہے کہ تنگ آ گئیں آنکھیں دل سخت ہی کافر کا پر آنکھوں میں حیا ہے سنتے ہی جفا کا گلہ شرما گئیں آنکھیں محراب میں ہوتا نہیں مستوں کا گزارہ ابرو کے تلے خوب جگہ پا گئیں آنکھیں وہ طالب دیدار کے پاس آئیں مگر کیا حیرت کا یہ عالم ہے ...

    مزید پڑھیے

    بے دیے لے اڑا کبوتر خط

    بے دیے لے اڑا کبوتر خط یوں پہنچتا ہے اوپر اوپر خط پرزے پرزے ہوا سراسر خط ایک خط کے بنے بہتر خط قتل ہوتے ہیں نامہ بر ہر روز لاش پر لاش اور خط پر خط روز اک نامہ بر کہاں سے آئے یوں ہی رکھ چھوڑتا ہوں لکھ کر خط کیا قلم نے شرر فشانی کی پھلجڑی بن گیا مرا ہر خط چار ہیں گے کل ان کے ہم ...

    مزید پڑھیے

    ہم نے سو سو طرح بنائی بات

    ہم نے سو سو طرح بنائی بات سامنے اس کے بن نہ آئی بات سچ تو کہتا ہے دوست دشمن ہے ہم نے ناصح کی آزمائی بات بات کے کاٹنے کا شکوہ کیا ہو جہاں قطع آشنائی بات وعدے پر اس سے کیوں قسم مانگے مفت بگڑی بنی بنائی بات ہم کو دشمن سے ہو گئی معلوم دوست نے ہم سے جو چھپائی بات کیا شب وصل کو گھٹانا ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 3 سے 3