Syed Mohammad Askari Arif

سید محمد عسکری عارف

سید محمد عسکری عارف کی غزل

    ترے نزدیک آتا جا رہا ہوں

    ترے نزدیک آتا جا رہا ہوں وجود اپنا مٹاتا جا رہا ہوں مقدر آزماتا جا رہا ہوں میں تجھ سے دل لگاتا جا رہا ہوں زبانی تیر کھاتا جا رہا ہوں میں پھر بھی مسکراتا جا رہا ہوں تجھے پانے کی اک خواہش میں جاناں میں کتنے زخم کھاتا جا رہا ہوں اندھیروں سے بہت ڈرتا ہوں لیکن چراغوں کو بجھاتا جا ...

    مزید پڑھیے

    کس حسیں خواب کا فسانہ ہے

    کس حسیں خواب کا فسانہ ہے زندگی درد کا ترانہ ہے سب کہ نظروں میں وو دوانہ ہے جس کا انداز شاعرانہ ہے موت ہی زندگی کی منزل ہے زندگی موت کا بہانہ ہے مفلسوں کا بھی اور شاہوں کا قبر ہی آخری ٹھکانہ ہے زندگی ہے کوئی حسیں محبوب جس کا انداز قاتلانہ ہے مر چکی ہے یہ وصل کی حسرت تیری یادوں ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 2