غم ہائے روزگار سے فرصت نہیں مجھے
غم ہائے روزگار سے فرصت نہیں مجھے میں کیسے کہہ دوں تم سے محبت نہیں مجھے اپنو کی سازشوں سے ہی مصروف جنگ ہوں غیروں سے دشمنی کی ضرورت نہیں مجھے دل میں ابھی چبھے ہیں وہ الفاظ تیر سے تو نے کہا تھا جب تری چاہت نہیں مجھے پنہاں ہیں کنج دل میں کئی درد لا دوا بے وجہ مسکرانے کی عادت نہیں ...