وہی آندھی وہی بارش وہی طوفان سا ہے
وہی آندھی وہی بارش وہی طوفان سا ہے پہلے تو ڈوبے تھے اب بچنے کا امکان سا ہے کل یہاں بستیاں بھی ہوں گی مکاں بھی شاید آج لگتا جو علاقہ مجھے سنسان سا ہے جو بھی ہوتا ہے اسے روک نہیں سکتے ہم زندگی لگتی خدا کا مجھے فرمان سا ہے کھو گئے جانے کہاں ہنستے ہوئے چہرے آج اس زمانے میں ہر اک شخص ...