Syed Ali Mohsin Shahidi

سید علی محسن شہیدی

  • 1930

سید علی محسن شہیدی کی غزل

    جو دل نواز ہو اپنا وہ دل ربا نہ ملا

    جو دل نواز ہو اپنا وہ دل ربا نہ ملا ستم پسند ملا درد آشنا نہ ملا غریب ڈوب گیا بحر غم کے طوفاں میں وہ جس کو دب کے ابھرنے کا حوصلہ نہ ملا جھکا سکے نہ مرے دل کو اہل دیر و حرم خدا کے گھر میں خدا کی قسم خدا نہ ملا وہ ایک تم ہو کہ ساحل ملا بغیر طلب وہ ایک میں ہوں کہ تنکے کا آسرا نہ ...

    مزید پڑھیے

    کشمکش میں ہے مری جان بڑی مشکل ہے

    کشمکش میں ہے مری جان بڑی مشکل ہے دل میں ارمانوں کا طوفان بڑی مشکل ہے ایک ٹوٹا ہوا دل یعنی شکستہ ساحل اور اٹھتے ہوئے طوفان بڑی مشکل ہے تم پہ مرتا ہوں مگر جان نہیں دے سکتا کیونکہ ہو تم ہی مری جان بڑی مشکل ہے روز آتے ہو تصور میں قیامت بن کر اور کرتے ہو پریشان بڑی مشکل ہے دل بڑی ...

    مزید پڑھیے