Syed Agha Ali Mehr

سید آغا علی مہر

سید آغا علی مہر کے تمام مواد

15 غزل (Ghazal)

    ہجر ہے دل میں خاک اڑتی ہے

    ہجر ہے دل میں خاک اڑتی ہے صدر محفل میں خاک اڑتی ہے ہے جو ماہ صیام اے ساقی کیا ہی محفل میں خاک اڑتی ہے وہی دلجوئیاں ہیں بعد فنا پر مرے دل میں خاک اڑتی ہے وہ جو آتا نہیں نہانے کو بحر‌ و ساحل میں خاک اڑتی ہے ترے جلوے سے نور کے بدلے ماہ کامل میں خاک اڑتی ہے جس کو تجھ سے غبار ہے اے ...

    مزید پڑھیے

    ہم نے جو اس کی مدحتوں سے کان بھر دیئے

    ہم نے جو اس کی مدحتوں سے کان بھر دیئے گویا کہ کان لال کیا کان بھر دیئے کیا کیا جفائیں اس بت بدکیشں کی کہوں مجلس میں سیکڑوں ہی مسلمان بھر دیئے معمور ہو گیا تری دعوت سے سب مکاں عطر اور پان پھول سے دالان بھر دیئے خالی لطافتوں سے تلون ترا نہیں صانع نے تجھ میں رنگ سب اے جان بھر ...

    مزید پڑھیے

    تھی نظارے کی گھات آنکھوں میں

    تھی نظارے کی گھات آنکھوں میں کٹ گئی ساری رات آنکھوں میں دیکھو ان آنکھوں کی سخن گوئی ہے شرارت کی بات آنکھوں میں تلخ باتیں ہیں میٹھی نظریں ہیں زہر منہ میں بنات آنکھوں میں رونا قسمت میں ہے مروں کیوں کر ہے یہ آب حیات آنکھوں میں وہ جو دیکھے جیوں نہ دیکھے مروں ہے حیات و ممات آنکھوں ...

    مزید پڑھیے

    نہیں دو قبۂ پستان شوخ و شنگ سینے پر

    نہیں دو قبۂ پستان شوخ و شنگ سینے پر نظر آتے ہیں مینائے مئے گل رنگ سینے پر نہیں رکھے ہیں تو نے ہر طرح کے پھول انگیا میں جواہر یہ نظر آتے ہیں رنگا رنگ سینے پر نہیں لوح مزار رفتگان شہر خاموشاں غم فرقت کا رکھ کر سو رہے ہیں سنگ سینے پر نمود جسم کا اس سیم تن کو ہے خیال اتنا کہ خوش ...

    مزید پڑھیے

    وہ بزم غیر میں باصد وقار بیٹھے ہیں

    وہ بزم غیر میں باصد وقار بیٹھے ہیں ہم ان کے گھر ہمہ تن انتظار بیٹھے ہیں شبیہ زلف پریشاں جو ہم بنانے لگے رکے ہیں الجھے ہیں بگڑے ہیں یار بیٹھے ہیں جسے خیال کیا عشق سے نہیں خالی تمام طالب دیدار یار بیٹھے ہیں ہم اس کی بزم میں ہیں سنگ فرش کے مانند یہ جبر بیٹھے ہیں بے اختیار بیٹھے ...

    مزید پڑھیے

تمام