نہیں دو قبۂ پستان شوخ و شنگ سینے پر

نہیں دو قبۂ پستان شوخ و شنگ سینے پر
نظر آتے ہیں مینائے مئے گل رنگ سینے پر


نہیں رکھے ہیں تو نے ہر طرح کے پھول انگیا میں
جواہر یہ نظر آتے ہیں رنگا رنگ سینے پر


نہیں لوح مزار رفتگان شہر خاموشاں
غم فرقت کا رکھ کر سو رہے ہیں سنگ سینے پر


نمود جسم کا اس سیم تن کو ہے خیال اتنا
کہ خوش رہتا ہے خیاطوں سے کپڑے تنگ سینے پر


خدا کے فضل سے شوق لغت ہے مہرؔ کو اتنا
دھرے رہتے ہیں پہروں نسخہ‌ٔ فرسنگ سینے پر