Sunil Kumar Jashn

سنیل کمار جشن

سنیل کمار جشن کے تمام مواد

10 غزل (Ghazal)

    خالی پڑے تھے جام نہیں دیکھ پائے ہم

    خالی پڑے تھے جام نہیں دیکھ پائے ہم اتنی اداس شام نہیں دیکھ پائے ہم ہم پر تھے منحصر کئی ناکام عشق بھی اپنا تھا جو بھی کام نہیں دیکھ پائے ہم کرنا تھا اہتمام قضا زیر زندگی اتنا بھی انتظام نہیں دیکھ پائے ہم وہ لب کہ جن کا ذکر ہمیشہ لبوں پہ تھا ان پر ہی اپنا نام نہیں دیکھ پائے ہم وہ ...

    مزید پڑھیے

    اب مجھے غیر کے آغوش میں کھوتے ہوئے دیکھ

    اب مجھے غیر کے آغوش میں کھوتے ہوئے دیکھ اپنے ہوتے ہوئے یہ ظلم بھی ہوتے ہوئے دیکھ لہلہاتی ہوئی غزلوں پہ تبسم نہ لٹا مجھ کو کاغذ پہ کبھی اشک بھی بوتے ہوئے دیکھ زہر ہوتی ہے یہ جاگی ہوئی آنکھوں کی تھکن خواب اتنے ہی ضروری ہیں تو سوتے ہوئے دیکھ کوئی کاندھا نہیں ملتا جنہیں ان سے ذرا ...

    مزید پڑھیے

    دور برہم بے معنی

    دور برہم بے معنی سارا عالم بے معنی اک میں اور اک تیرا غم باقی ماتم بے معنی اشک ندامت کے آگے آب زمزم بے معنی بزم بے دل میں شکوہ چشم پر نم بے معنی کچھ کاغذ کے پھولوں پر سارے موسم بے معنی نغمۂ بربت زندہ باد ذکر پرچم بے معنی

    مزید پڑھیے

    مرے آسان سے لہجے کی مشکل کون سمجھے گا

    مرے آسان سے لہجے کی مشکل کون سمجھے گا اسی پتھر میں ہے موجود اک دل کون سمجھے گا اداسی کے سوا رہنے کھنڈر میں کون آئے گا دل ویراں کی ویرانی کو محفل کون سمجھے گا نہیں ہوتا وہاں پر بھی جہاں ہوتا ہوں میں اکثر نہ ہونا ہے مرے ہونے میں شامل کون سمجھے گا مصیبت کی گھڑی میں کام اپنے ہی تو ...

    مزید پڑھیے

    عجب سی بد حواسی چھا رہی ہے

    عجب سی بد حواسی چھا رہی ہے مرے دل سے اداسی جا رہی ہے مرے اندر کوئی ناراض لڑکی مری ہر پیش کش ٹھکرا رہی ہے مجھے کیا زندگی سے لینا دینا مجھے کیوں زندگی الجھا رہی ہے مرے احساس بھی واپس کر ان میں مرے خط جو مجھے لوٹا رہی ہے ترے جانے سے اے جان تمنا تمنا کی تمنا جا رہی ہے

    مزید پڑھیے

تمام