Sultan Akhtar

سلطان اختر

ممتاز ترین جدید شاعروں میں نمایاں

One of prominent modern poets.

سلطان اختر کے تمام مواد

34 غزل (Ghazal)

    میں لڑکھڑایا تو مجھ کو گلے لگانے لگے

    میں لڑکھڑایا تو مجھ کو گلے لگانے لگے گناہ گار بھی میری ہنسی اڑانے لگے مری قدیم روایت کو آزمانے لگے مخالفین بھی اب کشتیاں جلانے لگے دل حریص سے تعمیر کی ہوس نہ گئی وہ سطح آب پہ کاغذ کا گھر بنانے لگے کسی کی راہ منور میں معجزہ یہ ہوا ہمارے نقش کف پا بھی جگمگانے لگے نہ جانے کس کا ...

    مزید پڑھیے

    ہر چند اپنے عکس کا دل دردمند ہو

    ہر چند اپنے عکس کا دل دردمند ہو آئینے کے لبوں پہ اگر زہر خند ہو بے مہر آفتاب کا دروازہ بند ہو آندھی ذرا تھمے تو گھٹا سر بلند ہو ہر لمحہ اس کی مدح سرائی نہ کیجیے ممکن ہے ایسی بات اسے نا پسند ہو ہر گام حوصلوں کا یہی مدعا رہا گمراہ زندگی کی مسافت دو چند ہو اخترؔ میں اختلاف کا قائل ...

    مزید پڑھیے

    برائے نام سہی دن کے ہاتھ پیلے ہیں

    برائے نام سہی دن کے ہاتھ پیلے ہیں کہیں کہیں پہ ابھی روشنی کے ٹیلے ہیں تمام رات مرے غم کا زہر چوسا ہے اسی لیے تری یادوں کے ہونٹ نیلے ہیں ہمارے ضبط کی دیوار آہنی نہ سہی تمہارے طنز کے نیزے کہاں نکیلے ہیں انہیں بھی آج کی تہذیب چاٹ جائے گی کہیں کہیں پہ جو سمٹے ہوئے قبیلے ہیں بدن کا ...

    مزید پڑھیے

    ہرا شجر نہ سہی خشک گھاس رہنے دے

    ہرا شجر نہ سہی خشک گھاس رہنے دے زمیں کے جسم پہ کوئی لباس رہنے دے کہیں نہ راہ میں سورج کا قہر ٹوٹ پڑے تو اپنی یاد مرے آس پاس رہنے دے بکھر چکے ہیں سماعت کے تلخ شیرازے اب اپنے نرم لبوں کی مٹھاس رہنے دے وہ دیکھ ڈھ چکیں وہم و گماں کی دیواریں یقین چیخ رہا ہے قیاس رہنے دے بڑا لطیف ...

    مزید پڑھیے

    ہنگاموں کے قحط سے کھڑکی دروازے مبہوت

    ہنگاموں کے قحط سے کھڑکی دروازے مبہوت آنگن آنگن ناچ رہے ہیں سناٹوں کے بھوت بوجھل آنکھیں پتھریلے لب اجڑے ہوئے رخسار سب کے کاندھوں پر رکھے ہیں چہروں کے تابوت الگ الگ خود ہی کر لے گی لمحوں کی میزان کس کو فرصت کون گنے اب برے بھلے کرتوت چمک رہے ہیں مایوسی کے تیز نکیلے دانت دل کے ...

    مزید پڑھیے

تمام