کوئی دشمن کوئی ہمدم بھی نہیں ساتھ اپنے
کوئی دشمن کوئی ہمدم بھی نہیں ساتھ اپنے تو نہیں ہے تو دو عالم بھی نہیں ساتھ اپنے ساتھ کچھ دور ترے ہم بھی گئے تھے لیکن اب کہاں جائیں کہ خود ہم بھی نہیں ساتھ اپنے وہ بھی اک وقت تک خورشید بکف پھرتے تھے یہ بھی اک وقت ہے شبنم بھی نہیں ساتھ اپنے ناخن وقت نے کب زخم کو دہکایا ہے ایسے اک ...