Sujit Sahgal Haasil

سجیت سہگل حاصل

سجیت سہگل حاصل کے تمام مواد

8 غزل (Ghazal)

    کوئی قافیہ نہ ملا سکا کوئی وزن ہی کو گرا گیا

    کوئی قافیہ نہ ملا سکا کوئی وزن ہی کو گرا گیا میں تو اس زمین کی ہوں غزل جسے پھر کبھی نہ کہا گیا اسے روک لوں مرے پاس اب نہ کوئی بھی ایسا کمال ہے مجھے ناز تھا مرے عشق پر وہ یقیں ہلا کے چلا گیا کروں شکریہ بھی ادا ترا مجھے رنج ہے یہ نہ ہو سکا مری خوبیاں تو دکھائیں سب مرے عیب سارے چھپا ...

    مزید پڑھیے

    تیری ذمہ داریوں سے بھاگنا ممکن نہیں

    تیری ذمہ داریوں سے بھاگنا ممکن نہیں تجھ میں میں یا مجھ میں تو یہ جاننا ممکن نہیں دل کے دروازے پہ اس کے دستکیں دیتے رہو کیسے رہتا ہے وہ پھر ناآشنا ممکن نہیں ہو گئی ہے کیسی دنیا دیکھ میرے دوست آج ہے پرایا کون اپنا جاننا ممکن نہیں کتنی بھی پڑھ لو کتابیں کتنے بھی دعوے کرو پھر بھی ...

    مزید پڑھیے

    جب یہ پنے کتابوں کے گل جائیں گے

    جب یہ پنے کتابوں کے گل جائیں گے مول بھی کیا کہانی کے ڈھل جائیں گے راستے تو رہیں گے ہمیشہ وہیں چلنے والے ہی ان پر بدل جائیں گے یاد پھر غم کئے تو نے اپنے اگر جم گئے اشک جو پھر پگھل جائیں گے رائیگاں یہ دعائیں نہیں جائیں گی دیکھنا اب مقدر بدل جائیں گے لے کے امید کانٹوں پہ چلتا ...

    مزید پڑھیے

    یوں امتحان میرا لیتے رہے مسائل

    یوں امتحان میرا لیتے رہے مسائل اک ہاتھ پر تھا دریا اک ہاتھ پر تھا ساحل سوکھی پڑیں ہیں آنکھیں ٹوٹا ہوا ہے دل بھی کہتے ہیں عشق جس کو ہوتا بہت ہے مشکل اس بادہ کش کو دیکھو مستی میں مست ہے یوں ہے اپنے آپ ہی میں جیسے وہ ایک محفل ہر نقش پا کو تیرے ہم چوم کر چلیں گے اپنی محبتوں میں تو کر ...

    مزید پڑھیے

    دیکھ تیری صحبتوں کا کیا اثر آیا ہے آج

    دیکھ تیری صحبتوں کا کیا اثر آیا ہے آج ایک آوارہ پرندہ پھر سے گھر آیا ہے آج تیری فرقت میں بھی قربت اس طرح محسوس کی چاند میں چہرہ ترا مجھ کو نظر آیا ہے آج زندگی میں کھوئے دیکھے سب یقیں جاتا رہا تو ملا تو پھر یقیں اک لوٹ کر آیا ہے آج آ کے تم نے سچ یہ ہے قسمت مری دی ہے سنوار یا ترس ...

    مزید پڑھیے

تمام