Sudarshan Fakir

سدرشن فاکر

سدرشن کامرا ، کئی فلموں کے لئے گیت لکھے

Real name was Sudarshan Kamra. A lyricist who penned songs for various movies.

سدرشن فاکر کی غزل

    زندگی تجھ کو جیا ہے کوئی افسوس نہیں

    زندگی تجھ کو جیا ہے کوئی افسوس نہیں زہر خود میں نے پیا ہے کوئی افسوس نہیں میں نے مجرم کو بھی مجرم نہ کہا دنیا میں بس یہی جرم کیا ہے کوئی افسوس نہیں میری قسمت میں لکھے تھے یہ انہیں کے آنسو دل کے زخموں کو سیا ہے کوئی افسوس نہیں اب گرے سنگ کہ شیشوں کی ہو بارش فاکرؔ اب کفن اوڑھ لیا ...

    مزید پڑھیے

    شاید میں زندگی کی سحر لے کے آ گیا

    شاید میں زندگی کی سحر لے کے آ گیا قاتل کو آج اپنے ہی گھر لے کے آ گیا تا عمر ڈھونڈھتا رہا منزل میں عشق کی انجام یہ کہ گرد سفر لے کے آ گیا نشتر ہے میرے ہاتھ میں کاندھوں پہ مے کدہ لو میں علاج درد جگر لے کے آ گیا فاکرؔ صنم کدے میں نہ آتا میں لوٹ کر اک زخم بھر گیا تھا ادھر لے کے آ گیا

    مزید پڑھیے

    سامنے ہے جو اسے لوگ برا کہتے ہیں

    سامنے ہے جو اسے لوگ برا کہتے ہیں جس کو دیکھا ہی نہیں اس کو خدا کہتے ہیں زندگی کو بھی صلہ کہتے ہیں کہنے والے جینے والے تو گناہوں کی سزا کہتے ہیں فاصلے عمر کے کچھ اور بڑھا دیتی ہے جانے کیوں لوگ اسے پھر بھی دوا کہتے ہیں چند معصوم سے پتوں کا لہو ہے فاکرؔ جس کو محبوب کی ہاتھوں کی حنا ...

    مزید پڑھیے

    اہل الفت کے حوالوں پہ ہنسی آتی ہے

    اہل الفت کے حوالوں پہ ہنسی آتی ہے لیلیٰ مجنوں کی مثالوں پہ ہنسی آتی ہے I scoff at stories of sincerity I mock the models of fidelity جب بھی تکمیل محبت کا خیال آتا ہے مجھ کو اپنے ہی خیالوں پہ ہنسی آتی ہے when thoughts of love's fulfillment arise my thoughts are a source of mirth to me لوگ اپنے لئے اوروں میں وفا ڈھونڈتے ہیں ان وفا ڈھونڈنے ...

    مزید پڑھیے

    میرے دکھ کی کوئی دوا نہ کرو

    میرے دکھ کی کوئی دوا نہ کرو مجھ کو مجھ سے ابھی جدا نہ کرو my sorrows no one should allay keep not me from my self away ناخدا کو خدا کہا ہے تو پھر ڈوب جاؤ خدا خدا نہ کرو if captain to be Lord you think don’t call to God, tis better sink یہ سکھایا ہے دوستی نے ہمیں دوست بن کر کبھی وفا نہ کرو friendship has taught this to me in friendship don’t bear loyalty عشق ہے ...

    مزید پڑھیے

    مری زباں سے مری داستاں سنو تو سہی

    مری زباں سے مری داستاں سنو تو سہی یقیں کرو نہ کرو مہرباں سنو تو سہی چلو یہ مان لیا مجرم محبت ہیں ہمارے جرم کا ہم سے بیاں سنو تو سہی بنوگے دوست مرے تم بھی دشمنو اک دن مری حیات کی آہ و فغاں سنو تو سہی لبوں کو سی کے جو بیٹھے ہیں بزم دنیا میں کبھی تو ان کی بھی خاموشیاں سنو تو سہی

    مزید پڑھیے

    عشق میں غیرت جذبات نے رونے نہ دیا

    عشق میں غیرت جذبات نے رونے نہ دیا ورنہ کیا بات تھی کس بات نے رونے نہ دیا آپ کہتے تھے کہ رونے سے نہ بدلیں گے نصیب عمر بھر آپ کی اس بات نے رونے نہ دیا رونے والوں سے کہو ان کا بھی رونا رو لیں جن کو مجبورئ حالات نے رونے نہ دیا تجھ سے مل کر ہمیں رونا تھا بہت رونا تھا تنگیٔ وقت ملاقات ...

    مزید پڑھیے

    فلسفے عشق میں پیش آئے سوالوں کی طرح

    فلسفے عشق میں پیش آئے سوالوں کی طرح ہم پریشاں ہی رہے اپنے خیالوں کی طرح شیشہ گر بیٹھے رہے ذکر مسیحا لے کر اور ہم ٹوٹ گئے کانچ کے پیالوں کی طرح جب بھی انجام محبت نے پکارا خود کو وقت نے پیش کیا ہم کو مثالوں کی طرح ذکر جب ہوگا محبت میں تباہی کا کہیں یاد ہم آئیں گے دنیا کو حوالوں کی ...

    مزید پڑھیے

    تم نہ گھبراؤ مرے زخم جگر کو دیکھ کر

    تم نہ گھبراؤ مرے زخم جگر کو دیکھ کر میں نہ مر جاؤں تمہاری چشم تر کو دیکھ کر زخم تازہ کر رہا ہوں چارہ گر کو دیکھ کر راستہ میں نے بدل ڈالا خضر کو دیکھ کر زندگانی اک فریب دائمی ہے سر بسر مجھ پہ یہ ظاہر ہوا شام و سحر کو دیکھ کر گرچہ ان سے کوئی امید وفا مجھ کو نہیں جی بہل جاتا ہے پھر ...

    مزید پڑھیے

    اگر ہم کہیں اور وہ مسکرا دیں

    اگر ہم کہیں اور وہ مسکرا دیں ہم ان کے لیے زندگانی لٹا دیں ہر اک موڑ پر ہم غموں کو سزا دیں چلو زندگی کو محبت بنا دیں اگر خود کو بھولے تو کچھ بھی نہ بھولے کہ چاہت میں ان کی خدا کو بھلا دیں کبھی غم کی آندھی جنہیں چھو نہ پائے وفاؤں کے ہم وہ نشیمن بنا دیں قیامت کے دیوانے کہتے ہیں ہم ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 1 سے 2