وہ جو صورت تھی ساتھ ساتھ کبھی سرخ مہکے گلاب کی صورت
وہ جو صورت تھی ساتھ ساتھ کبھی سرخ مہکے گلاب کی صورت اس کی یادیں اترتی رہتی ہیں ذہن و دل پہ عذاب کی صورت یہ رویہ سہی نہیں ہوتا یوں ہمیں کشمکش میں مت ڈالو یا ہمیں سچ کی طرح اپنا لو یا بھلا بھی دو خواب کی صورت اس نے ان دیکھا ان سنا کر کے بے تعلق کیا ہے تو اب ہم اس کی تصویر سے نکالیں گے ...