Sonroopa Vishal

سون روپا وشال

سون روپا وشال کی غزل

    اس کو میرا ملال ہے اب بھی

    اس کو میرا ملال ہے اب بھی چلیے کچھ تو خیال ہے اب بھی روز یادوں کی تہہ بناتا ہے اس کا جینا محال ہے اب بھی تم نے اتر بدل دئے ہر بار میرا وہ ہی سوال ہے اب بھی جس نے دشمن سمجھ لیا ہے ہمیں اس سے ملنا وصال ہے اب بھی دفن ہو کر بھی سانس باقی ہے کوئی رشتہ بحال ہے اب بھی

    مزید پڑھیے

    پھول سب کے لیے مہکتے ہیں

    پھول سب کے لیے مہکتے ہیں لوگ لیکن کہاں سمجھتے ہیں زندگی جی رہے ہیں ہم لیکن زندگی کے لیے ترستے ہیں وقت کا ایک نام اور بھی ہے لوگ مرہم بھی اس کو کہتے ہیں روز ملتے نہیں ہیں ہم خود سے روز خود سے مگر بچھڑتے ہیں پھول جیسے جو کھل نہیں پاتے پھول جیسے وہی بکھرتے ہیں وقت میں خاصیت ہے ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 2