Sonroopa Vishal

سون روپا وشال

سون روپا وشال کے تمام مواد

12 غزل (Ghazal)

    لاکھ بدلا بدل نہیں پائے

    لاکھ بدلا بدل نہیں پائے آئنے سے نکل نہیں پائے یوں تو دنیا جہان گھومے مگر لوگ گھر سے نکل نہیں پائے سامنے تجھ کو یک بیک پا کر لفظ ہم سے سنبھل نہیں پائے کتنے موتی ابھی بھی ایسے ہیں سیپ سے جو نکل نہیں پائے کاغذی لوگ گل گئے کب کے ہم تھے پتھر سو گل نہیں پائے

    مزید پڑھیے

    گزرے لمحوں کے دوبارہ پنے کھول رہی ہوں میں

    گزرے لمحوں کے دوبارہ پنے کھول رہی ہوں میں تھوڑے قصے یاد ہیں مجھ کو تھوڑے بھول گئی ہوں میں روز صبح اٹھ جایا کرتے ہیں مجھ میں کردار کئی پر بستر سے خود کو تنہا اٹھتے دیکھ رہی ہوں میں سوچا ہے میں درد چھپا لوں گی اپنے آسانی سے سینے میں جاسوس چھپا ہے یہ کیوں بھول رہی ہوں میں ایک سبب ...

    مزید پڑھیے

    کبھی کبھی مجھے اتنا بھی تو نبھایا کر

    کبھی کبھی مجھے اتنا بھی تو نبھایا کر کہ اپنے آپ کو کچھ دیر بھول جایا کر نہ چھت پہ چاند ٹکے گا نہ رات ٹھہرے گی ہر ایک خواب کو آنکھوں میں مت سجایا کر میں چاہتی ہوں کہ ہر روپ میں تجھے دیکھوں کبھی کبھی مری باتوں سے تنگ آیا کر تری پسند کی غزلیں میں لکھ تو دوں لیکن یہ شرط ہے کہ انہیں ...

    مزید پڑھیے

    تمنائیں ٹھکانہ چاہتی ہیں

    تمنائیں ٹھکانہ چاہتی ہیں ترے پہلو میں آنا چاہتی ہیں ذرا نزدیک آ کر بیٹھیے گا یہ آنکھیں آب و دانہ چاہتی ہیں بدن کے رنگ رخصت ہو رہے ہیں مگر سانسیں نبھانا چاہتی ہیں ہمیں پڑھنے کی چاہت اور کچھ ہے کتابیں کچھ پڑھانا چاہتی ہیں یہ دل وشواس کرنا چاہتا ہے نگاہیں سچ بتانا چاہتی ہیں

    مزید پڑھیے

    اپنی مرضی کا رخ میں اپناؤں

    اپنی مرضی کا رخ میں اپناؤں کاش میں بھی ہوا سی ہو جاؤں مان لینا کے تم خیال میں ہو جب بھی میں پھول جیسا مسکاؤں کیا کہا تم پہ میں یقیں کر لوں یعنی اک بار پھر بکھر جاؤں خواہشیں تو ہزار کر لوں میں کاش پوری بھی کوئی کر پاؤں چاند بھی جا رہا ہے اب سونے میں بھی اب تھوڑی دیر سو جاؤں

    مزید پڑھیے

تمام