Sonroopa Vishal

سون روپا وشال

سون روپا وشال کی غزل

    لاکھ بدلا بدل نہیں پائے

    لاکھ بدلا بدل نہیں پائے آئنے سے نکل نہیں پائے یوں تو دنیا جہان گھومے مگر لوگ گھر سے نکل نہیں پائے سامنے تجھ کو یک بیک پا کر لفظ ہم سے سنبھل نہیں پائے کتنے موتی ابھی بھی ایسے ہیں سیپ سے جو نکل نہیں پائے کاغذی لوگ گل گئے کب کے ہم تھے پتھر سو گل نہیں پائے

    مزید پڑھیے

    گزرے لمحوں کے دوبارہ پنے کھول رہی ہوں میں

    گزرے لمحوں کے دوبارہ پنے کھول رہی ہوں میں تھوڑے قصے یاد ہیں مجھ کو تھوڑے بھول گئی ہوں میں روز صبح اٹھ جایا کرتے ہیں مجھ میں کردار کئی پر بستر سے خود کو تنہا اٹھتے دیکھ رہی ہوں میں سوچا ہے میں درد چھپا لوں گی اپنے آسانی سے سینے میں جاسوس چھپا ہے یہ کیوں بھول رہی ہوں میں ایک سبب ...

    مزید پڑھیے

    کبھی کبھی مجھے اتنا بھی تو نبھایا کر

    کبھی کبھی مجھے اتنا بھی تو نبھایا کر کہ اپنے آپ کو کچھ دیر بھول جایا کر نہ چھت پہ چاند ٹکے گا نہ رات ٹھہرے گی ہر ایک خواب کو آنکھوں میں مت سجایا کر میں چاہتی ہوں کہ ہر روپ میں تجھے دیکھوں کبھی کبھی مری باتوں سے تنگ آیا کر تری پسند کی غزلیں میں لکھ تو دوں لیکن یہ شرط ہے کہ انہیں ...

    مزید پڑھیے

    تمنائیں ٹھکانہ چاہتی ہیں

    تمنائیں ٹھکانہ چاہتی ہیں ترے پہلو میں آنا چاہتی ہیں ذرا نزدیک آ کر بیٹھیے گا یہ آنکھیں آب و دانہ چاہتی ہیں بدن کے رنگ رخصت ہو رہے ہیں مگر سانسیں نبھانا چاہتی ہیں ہمیں پڑھنے کی چاہت اور کچھ ہے کتابیں کچھ پڑھانا چاہتی ہیں یہ دل وشواس کرنا چاہتا ہے نگاہیں سچ بتانا چاہتی ہیں

    مزید پڑھیے

    اپنی مرضی کا رخ میں اپناؤں

    اپنی مرضی کا رخ میں اپناؤں کاش میں بھی ہوا سی ہو جاؤں مان لینا کے تم خیال میں ہو جب بھی میں پھول جیسا مسکاؤں کیا کہا تم پہ میں یقیں کر لوں یعنی اک بار پھر بکھر جاؤں خواہشیں تو ہزار کر لوں میں کاش پوری بھی کوئی کر پاؤں چاند بھی جا رہا ہے اب سونے میں بھی اب تھوڑی دیر سو جاؤں

    مزید پڑھیے

    اپنی نظروں میں ہارنا کب تک

    اپنی نظروں میں ہارنا کب تک اس کو اکثر پکارنا کب تک اب تو کھل جانی چاہئے آنکھیں رات کو دن پکارنا کب تک فون کر ہی لیا تمہیں آخر شام بے کل گزارنا کب تک حوصلہ دیجے ہمتیں دیجے ڈوبتے کو ابھارنا کب تک اب جو کیجے وہ سب سہی کیجئے غلطیوں کو سدھارنا کب تک

    مزید پڑھیے

    خوش نما پل کی گرفتاری کریں

    خوش نما پل کی گرفتاری کریں آ کہ مل کر یہ سمجھ داری کریں ایک چھتری میں بچیں ہم دھوپ سے جو پہل دل میں ہے وہ ساری کریں آپ ہم دونوں پریشاں ہو لیے آئیے پھر سے وفاداری کریں جو جگا دے خوب صورت خواب سے ایسے سورج سے بھی کیا یاری کریں لان میں سب فیشنیبل پلانٹس ہیں ایک دو پھولوں کی بھی ...

    مزید پڑھیے

    سمجھتے تھے وہ، سمجھایا گیا ہے

    سمجھتے تھے وہ، سمجھایا گیا ہے ہمیں ہم سے ہی ملوایا گیا ہے ہمارے نام کا بے نام حصہ کسی کے نام لکھوایا گیا ہے کبھی احسان کوئی کر گیا تھا برابر یاد دلوایا گیا ہے یہ آنکھیں نیند میں بھی جاگتی ہیں یہ کس کا ذکر دہرایا گیا ہے ہم اپنی گفتگو بھی تولتے ہیں ہمیں بیوپار سکھلایا گیا ہے

    مزید پڑھیے

    شاید تجھ سے ملنے کی گنجائش ہے

    شاید تجھ سے ملنے کی گنجائش ہے سناٹا ہے خاموشی ہے بارش ہے میری آنکھیں خواب ترے ہی دیکھیں گی ان میں بیگانے خوابوں کی بندش ہے اب جا کر کے دل کو یہ احساس ہوا تیرا پیار بھی پیار نہیں اک سازش ہے تجھ کو دیکھ کے ایسا کیوں محسوس ہوا خوش ہے تو یا خوش ہونے کی کوشش ہے رشتوں کی قبروں پر مٹی ...

    مزید پڑھیے

    ایک اک قطرہ جوڑ کر رکھا

    ایک اک قطرہ جوڑ کر رکھا خون سارا نچوڑ کر رکھا رنگ تو اور بھی تھے جیون میں کیوں اداسی کو اوڑھ کر رکھا کیونکہ آئینہ سچ بتا دے گا اس لیے اس کو توڑ کر رکھا جو بھی لمحے تمہارے ساتھ کٹے میں نے ان سب کو جوڑ کر رکھا وہ ورق جس میں تیرا نام آیا میں نے ان سب کو موڑ کر رکھا خود پہ جب بھی کیا ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 1 سے 2