Siraj Lakhnavi

سراج لکھنوی

سراج لکھنوی کے تمام مواد

31 غزل (Ghazal)

    بے سمجھے بوجھے محبت کی اک کافر نے ایمان لیا

    بے سمجھے بوجھے محبت کی اک کافر نے ایمان لیا اب آٹھ آٹھ آنسو روتے ہیں کیوں دل کا کہنا مان لیا ہم فکر میں تھے چھپ کر دیکھیں ان جلووں نے پہچان لیا جب تک یہ نظر اٹھے اٹھے ظالم نے پردہ تان لیا کیوں حسن گراں مایہ یہ کیا تیرے جلوے اتنے ارزاں ایک ایک خدا اپنا اپنا جس نے جسے چاہا مان ...

    مزید پڑھیے

    خیال دوست نہ میں یاد یار میں گم ہوں

    خیال دوست نہ میں یاد یار میں گم ہوں خود اپنی فکر و نظر کی بہار میں گم ہوں خوشی سے جبر زدہ اختیار میں گم ہوں عجیب دل کشیٔ ناگوار میں گم ہوں خود اپنی یاد فراموش کار میں گم ہوں بہانہ یہ ہے ترے انتظار میں گم ہوں نہ محتسب کی خوشامد نہ میکدے کا طواف خودی میں مست ہوں اپنی بہار میں گم ...

    مزید پڑھیے

    جلتی رہنا شمع حیات

    جلتی رہنا شمع حیات پھر نہ ملے گی ایسی رات کہہ تو گئی وہ نیچی نگاہ راز ہی رکھنا راز حیات ہم کچھ سمجھے وہ کچھ اور خاموشی میں بڑھ گئی بات کس کو سنائیں پوچھے کون آہ نیم شبی کی بات روح کے منکر جسم پرست سہل نہیں عرفان حیات اف یہ دست طلب اور ہم سب ہے وقت پڑے کی بات دامن سے اب منہ نہ ...

    مزید پڑھیے

    مجھے اب ہوائے چمن نہیں کہ قفس میں گونہ قرار ہے

    مجھے اب ہوائے چمن نہیں کہ قفس میں گونہ قرار ہے یہ تو پچھلے سال جو آئی تھی وہی چار دن کی بہار ہے ہیں جگر میں داغ لہو ہے دل ہیں تر آنکھیں سینہ فگار ہے یہی رنگ و بو یہی فصل گل یہی بے کسوں کی بہار ہے کوئی حسب حال خطاب ہو مرے دل کو دل نہ کہا کرو اسے کیوں بہار کا نام دو جو خزاں نصیب بہار ...

    مزید پڑھیے

    اچھا قصاص لینا پھر آہ آتشیں سے

    اچھا قصاص لینا پھر آہ آتشیں سے آؤ ادھر پسینہ تو پوچھ دوں جبیں سے میرا نیاز پھر بھی ٹھکرایا جا رہا ہے نکلی ہے رسم سجدہ گو میری ہی جبیں سے مجبوریٔ محبت انصاف چاہتی ہے شکوہ بھی ہے تمہیں سے فریاد بھی تمہیں سے ہاں ہم بھی جانتے ہیں مدت سے ان بتوں کو کعبے کے رہنے والے نکلے ہیں آستیں ...

    مزید پڑھیے

تمام

1 نظم (Nazm)

    یوم آزادی

    زمین ہند ہے اور آسمان آزادی یقین بن گیا اب تو گمان آزادی سنو بلند ہوئی پھر اذان آزادی سر نیاز ہے اور آستان آزادی پہاڑ کٹ گیا نور سحر سے رات ملی خدا کا شکر غلامی سے تو نجات ملی ہوائے عیش و طرب بادبان بن کے چلی زمیں وطن کی نیا آسمان بن کے چلی نسیم صبح پھر ارجنؔ کا بان بن کے چلی بہار ...

    مزید پڑھیے