تمہیں نہیں ہو کہ جس کے حصے اپار دکھ ہیں
تمہیں نہیں ہو کہ جس کے حصے اپار دکھ ہیں ہماری آنکھیں بھی بولتی ہیں کہ یار دکھ ہیں سمجھ رہا ہے تو جس کو اپنی خوشی کی گٹھری نہیں ہیں اس میں خوشی اسے تو اتار دکھ ہیں اگر تمہیں لگ رہا ہے یہ دکھ بس اوپری ہیں یہ ہاتھ دیکھو قطار اندر قطار دکھ ہیں کچھ ایک ہی بس بچے ہیں جن کو ہے تجھ سے ...