Siddharth Saaz

سددھارتھ ساز

سددھارتھ ساز کے تمام مواد

4 غزل (Ghazal)

    تمہیں نہیں ہو کہ جس کے حصے اپار دکھ ہیں

    تمہیں نہیں ہو کہ جس کے حصے اپار دکھ ہیں ہماری آنکھیں بھی بولتی ہیں کہ یار دکھ ہیں سمجھ رہا ہے تو جس کو اپنی خوشی کی گٹھری نہیں ہیں اس میں خوشی اسے تو اتار دکھ ہیں اگر تمہیں لگ رہا ہے یہ دکھ بس اوپری ہیں یہ ہاتھ دیکھو قطار اندر قطار دکھ ہیں کچھ ایک ہی بس بچے ہیں جن کو ہے تجھ سے ...

    مزید پڑھیے

    تجھ کو تو معلوم تھا میرے یار اداسی ہے

    تجھ کو تو معلوم تھا میرے یار اداسی ہے تجھ سے ہی تو ہم کہتے تھے یار اداسی ہے تیرے حصہ میں اول خوشیاں ہوں گی شاید پر میرے حصہ میں پہلے یار اداسی ہے میرے پاس نہیں ہے کوئی تیرے پاس ہوں میں پھر تیری آنکھوں میں کیسے یار اداسی ہے خود کو ہنستا جب بھی دیکھوں رو دیتا ہوں میں چھائی اس درجے ...

    مزید پڑھیے

    اک اس کی ہنسی اور اداؤں کی دھن

    اک اس کی ہنسی اور اداؤں کی دھن بدل دے رہی ہے ہواؤں کی دھن یہ تو نے ہی کھولیں ہیں زلفیں یا پھر کسی نے بجائی ہے چھانو کی دھن انہیں گر تو رکھ دے مرے سینہ پر تو دھڑکن سنائے گی پاؤں کی دھن سناتی ہے جس دھن میں ماں لوریاں کچھ ایسی ہی ہوگی خداؤں کی دھن مرے کانوں میں اب بھی موجود ہے وہ ...

    مزید پڑھیے

    غم یہ سارا تیرے دل کے تہہ خانے سے نکلے گا

    غم یہ سارا تیرے دل کے تہہ خانے سے نکلے گا تیری آنکھ کا آنسو جب میرے شانے سے نکلے گا میری ساری الجھن تو ہے تیرے الجھے بالوں سے اس مسئلے کا حل تو زلفیں سلجھانے سے نکلے گا دنیا داری کے خانے سے نکلیں گے جب نام کئی نام تمہارا صرف محبت کے خانے سے نکلے گا نکل نہ پائے گا تجھ سے گو کچھ ...

    مزید پڑھیے