Sibt Ahmad

سبط احمد

سبط احمد کی نظم

    گمشدہ خیال کا تذکرہ

    بھڑک بھڑک کے صداؤں نے رہ دکھائی مجھے ہزار سنگ سفر ہم سفر بنے بگڑے یہ آرزو ہے کہ خواہش کا کوئی پھل نہ گرے مسافرت کے سمندر میں سب کو تنہا کروں وہ مجھ سے چھپتا پھرے اور میں اس کو دیکھا کروں نمائش غم صحرا میں اس پہ سایا کروں بہ رنگ خواب رکے پانیوں کو چکھا کروں پرائے باغوں پہ ابر رواں ...

    مزید پڑھیے