Sibt Ahmad

سبط احمد

سبط احمد کی غزل

    سوئے پانی کے تلے ڈوبے ہوئے پیکر لکھیں

    سوئے پانی کے تلے ڈوبے ہوئے پیکر لکھیں آئینہ خانے میں گزری ساعتوں کے گھر لکھیں آنکھ کی پتلی میں ٹھہری خواہشوں کے رنگ سے جو نہ ہو محسوس ایسی بات چہرے پر لکھیں دستکیں دیتی ہے کچے جسم پر موج صبا وقت کے آب رواں پہ عکس کے پیکر لکھیں بھیگے ہونٹوں پر ہوا کے گرم بوسے ثبت ہیں سرد کمرے ...

    مزید پڑھیے