شوکت جمال کی نظم

    فیس بک

    تھے محلے میں ہی بس دو چار دوست انگنت ہیں اب سمندر پار دوست فیس بک کی ہیں کرم فرمائیاں ساری دنیا میں ہیں واقف کار، دوست ان میں کچھ نادار کچھ خوش حال ہیں کچھ ہیں دنیا دار کچھ دیں دار دوست صاحب کردار ہیں ان میں کئی ہیں مگر وہ بھی جو ہیں فنکار دوست فیس بک سے ہی مجھے حاصل ہوئے جب ہوئے ...

    مزید پڑھیے

    دادی اماں کا نعمت خانہ

    دادی کا تھا دولت خانہ گھر کیا تھا اک جنت خانہ بچپن میرا گزرا اس میں بے شک تھا وہ شفقت خانہ باورچی خانے میں اس کے لکڑی کا تھا نعمت خانہ خانے اس میں اتنے سارے سمجھو جیسے حیرت خانہ کھانے پینے کی چیزوں کا لگتا تھا وہ برکت خانہ شیرینی بھی نمکینی بھی ہر خانہ تھا لذت خانہ دودھ اس میں اور ...

    مزید پڑھیے

    ہمارے بھی ہیں مہرباں

    ان کو ہم اپنا دوست لکھیں آشنا لکھیں ہمدم لکھیں رفیق لکھیں ہم نوا لکھیں شعر و ادب سے ان کو تعلق ہے کس قدر طاقت کہاں قلم میں کہ یہ ماجرا لکھیں لکھنے میں کچھ نہ کچھ ہیں وہ مصروف رات دن کاغذ قلم دوات میں ان کو فنا لکھیں نقد و نظر میں ہے وہ مہارت کے ہم انہیں اقلیم نظم و نثر کا فرماں روا ...

    مزید پڑھیے

    دل کی دل ہی میں رہی

    لے کے وہ آئی ہوئی تھیں اپنے شوہر سے طلاق چاہتی تھیں اہلیہ کو میں بھی دوں داغ فراق ساتھ اپنے لائی تھیں وہ چھ عدد بچوں کو بھی اور کہتی تھیں کہ کر دو اپنے چھ بچوں کو عاق کوٹھیاں کاریں کئی اور بینک بیلنس بے حساب شہر میں تھا ہر جگہ مشہور ان کا طمطراق سر کڑاہی میں ہو جیسے گھی میں پانچوں ...

    مزید پڑھیے

    نصیحت

    باپ نے بیٹے کو بلوا کر یہ پوچھا کیا ہوا امتحاں کا آج ہی تو تھا نتیجہ کیا ہوا یہ کہا بیٹے نے فوراً اپنا سینہ تان کر آپ خوش ہوں گے یقیناً یہ حقیقت جان کر کم ہی کرتے ہیں کیا جو آپ کی اولاد نے سامنے سب کے کہا مجھ سے مرے استاد نے ہم تمہیں جانے نہ دیں گے اس جماعت سے ابھی تم ہی رونق ہو یہاں ...

    مزید پڑھیے

    تعلیم و تربیت

    باپ نے بیٹے کو بلوا کر یہ پوچھا کیا ہوا امتحاں کا آج ہی تو تھا نتیجہ کیا ہوا یہ کہا بیٹے نے فوراً اپنا سینہ تان کر آپ خوش ہوں گے یقیناً یہ حقیقت جان کر کم ہی کرتے ہیں کیا جو آپ کی اولاد نے سامنے سب کے کہا مجھ سے مرے استاد نے ہم تمہیں جانے نہ دیں گے اس جماعت سے ابھی تم ہی رونق ہو ...

    مزید پڑھیے

    منی تیرے دانت کہاں ہیں

    بچپن میں جو نظم پڑھی تھی میں نے ایک رسالے میں عنواں اس کا بسا ہوا ہے اب تک یاد کے جالے میں منی سے پوچھا تھا کسی نے منی تیرے دانت کہاں ہیں اس کی بھولی بھالی باتیں دیکھو بچو درج یہاں ہیں بے دانتوں کا منہ منی نے تھوڑا سا پھر کھولا تھا آنسو بھر کے آنکھوں میں پھر دکھیاری نے بولا ...

    مزید پڑھیے

    جشن مسرت

    ہمارے ساتھ والے گھر میں لگتا ہے دوالی ہے در و دیوار پر ہے رنگ و آرائش مثالی ہے لگا ہے باغباں بھی رات دن اس کی سجاوٹ میں نئے پودے لگے مہکی ہوئی پھولوں کی ڈالی ہے ہے مہمانوں سے رونق کس قدر ان کے یہاں دیکھو یہ خالہ ہیں وہ خالو ہیں یہ سالا ہے وہ سالی ہے کوئی گھر میں ہی گھنٹوں سے لگی ہے ...

    مزید پڑھیے

    کھایا پیا کچھ نہیں

    ہوٹل میں کل گئے تو یہ سوچا کہ کھائیں کیا بیگم سے ہم نے پوچھا کہ بولیں منگائیں کیا بولیں سکھانے کے لیے کیا یہ کنیز ہے ہوٹل میں آ گئے ہیں مگر کچھ تمیز ہے ہوٹل کا احترام کریں کچھ ادب کریں لازم ہے سب سے پہلے تو مینو طلب کریں انگلی کے اک اشارے سے ویٹر بھی آ گیا مینو جو ہاتھ میں تھا وہ ...

    مزید پڑھیے

    شاعر کا لخت جگر

    میرے گھر میں تو جو اے نور نظر پیدا ہوا خوش نصیبی ہے تری شاعر کے گھر پیدا ہوا تیری بہنیں اور بھائی سب کے سب ہیں نابکار ایک لشکر گو کہ تجھ سے پیشتر پیدا ہوا ذوق شعر و شاعری بالکل کسی میں بھی نہیں ان میں سے ہر ایک بس جیسے صفر پیدا ہوا باپ کے نقش قدم پر تو چلے گا ہے یقیں میرے جیسا دیدہ ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 1 سے 2