sharmaa Taseer

شرما تاثیر

شرما تاثیر کے تمام مواد

10 غزل (Ghazal)

    کچھ تو اے سیلانی کہہ

    کچھ تو اے سیلانی کہہ کہہ کچھ بہتے پانی کہہ شہر کے شور سے بھاگا ہوں مجھ سے کچھ ویرانی کہہ ٹک ٹک دیکھا کرتی ہے کہہ کچھ گڑیاں رانی کہہ کچھ تو ہو احساس نیا کوئی بات پرانی کہہ کہاں کہاں بھٹکائے گا تو اسے دانہ پانی کہہ میرا بھی چھٹکارا ہو جو ہے دل میں ٹھانی کہہ اتنا تو کر اے ...

    مزید پڑھیے

    آج آئینہ جو دیکھا کتنی حیرانی ہوئی

    آج آئینہ جو دیکھا کتنی حیرانی ہوئی اجنبی آئی نظر اک شکل پہچانی ہوئی جب یہ جانا وقت مشکل کوئی بھی ساتھی نہیں دل کو راحت سی ملی محسوس آسانی ہوئی ہم سمجھتے تھے کہ بے گھر بے سہارا ہیں مگر آسماں نے ایک چادر ہم پہ تھی تانی ہوئی آنسوؤں پہ ہنسنے والو کیا تمہیں معلوم ہے آگ جو دل میں ...

    مزید پڑھیے

    زمیں سے آسماں تک آ گئے ہیں

    زمیں سے آسماں تک آ گئے ہیں چلے ہیں تو کہاں تک آ گئے ہیں مسافر ان جھمیلوں میں پڑیں کیوں کہاں سے ہم کہاں تک آ گئے ہیں نظر کے سامنے وہ آستاں ہے یقیں والے کہاں تک آ گئے ہیں ہوئے ہیں بات کرنے پر وہ راضی زہے قسمت یہاں تک آ گئے ہیں خرد کی آخری منزل وہی ہے جنوں والے جہاں تک آ گئے ...

    مزید پڑھیے

    کاٹ کر جو راہ کا بوڑھا شجر لے جائے گا

    کاٹ کر جو راہ کا بوڑھا شجر لے جائے گا ساتھ اپنے دھوپ کا لمبا سفر لے جائے گا ایک صحرا بے یقینی کا ہے تا حد نظر قافلہ سالار دیکھیں اب کدھر لے جائے گا اپنے اپنے ہی گھروں کی فکر گر کرتے رہے دیکھنا طوفان یہ سارا نگر لے جائے گا بے گھروں کی فکر کرنے کی ضرورت ہی نہیں ایک دن کوئی فرشتہ ان ...

    مزید پڑھیے

    زمانے بھر میں رسوائی ہوئی ہے

    زمانے بھر میں رسوائی ہوئی ہے بہت اپنی پذیرائی ہوئی ہے بھلاوا جس کا ہم کو دے رہے ہو وہ جنت اپنی ٹھکرائی ہوئی ہے کہے گا کون اس کو مسکراہٹ جو رخ پر تو نے چپکائی ہوئی ہے نکالو بھیڑ سے مجھ کو نکالو وبال جاں یہ تنہائی ہوئی ہے خدایا پوچھ تو ان رہبروں سے یہ خلقت کس کی بہکائی ہوئی ...

    مزید پڑھیے

تمام