پسپائی
کیوں جگاتے ہو مرے سینے میں امیدوں کو رہنے دو اتنا نہ احسان کرو میں تو پردیسی ہوں اور آئی ہوں دو دن کے لیے کل چلی جاؤں گی یا پرسوں چلی جاؤں گی اور پھر آنے کا امکان نہیں روز یوں گھر سے نکلنا بھی تو آسان نہیں کیوں جگاتے ہو مرے سینے میں امیدوں کو کیوں جلاتے ہو مرے دل کے چراغ میں نے یہ ...