Shams Farrukhabadi

شمس فرخ آبادی

شمس فرخ آبادی کی غزل

    نہ کوئی اپنا غم ہے اور نہ اب کوئی خوشی اپنی

    نہ کوئی اپنا غم ہے اور نہ اب کوئی خوشی اپنی تمہیں کہہ دو کہ ہم کیسے گزاریں زندگی اپنی فریب ہم سفر ہے اور راہ غم کا سناٹا مناسب ہے کہ خود ہو اے جنوں اب رہبری اپنی اجالا محفلوں میں کر کے بھی آنسو ہی ہاتھ آئے نہ راس آئی کبھی خود شمع کو بھی روشنی اپنی گزارش ہے کہ اے معبود مجھ کو ضبط ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 2