Shams Farrukhabadi

شمس فرخ آبادی

شمس فرخ آبادی کے تمام مواد

11 غزل (Ghazal)

    چاند تاروں نے بھی جب رخت سفر کھولا ہے

    چاند تاروں نے بھی جب رخت سفر کھولا ہے ہم نے ہر صبح اک امید پہ در کھولا ہے میں بھٹکتا رہا سڑکوں پہ تری بستی میں کب کسی نے میری خاطر کوئی گھر کھولا ہے ہو گئی اور بھی رنگیں تری یادوں کی بہار کھلتے پھولوں نے مرا زخم جگر کھولا ہے ان کی پلکوں سے گرے ٹوٹ کے کچھ تاج محل نیند سے چونک کے ...

    مزید پڑھیے

    منزل عشق کے راہبر کھو گئے

    منزل عشق کے راہبر کھو گئے میرے ہمدم مرے ہم سفر کھو گئے انقلاب زمانہ نے کروٹ جو لی ذکر اک دو کا کیا گھر کے گھر کھو گئے ہو گئی ختم رسم ملاقات بھی وہ نظارے وہ شام و سحر کھو گئے ہم نے ہر گام پر ساتھ چاہا مگر قافلے ہر نئے موڑ پر کھو گئے میں جو دامن میں لایا تھا آنسو ترے داغ ہیں ان کے ...

    مزید پڑھیے

    بہار زیست کی محرومیاں ارے توبہ

    بہار زیست کی محرومیاں ارے توبہ دل شگفتہ کی ناکامیاں ارے توبہ وصال یار کی حسرت ارے معاذ اللہ فراق و شوق کی بیتابیاں ارے توبہ پیام دعوت مے نیم باز آنکھوں سے نگاہ ناز کی رنگینیاں ارے توبہ خدا نے عشق کو مجبوریوں کا غم دے کر لکھیں نصیب میں بربادیاں ارے توبہ ہماری آنکھ سے آنسو بھی ...

    مزید پڑھیے

    مرے اعتماد کو غم ملا مری جب کسی پہ نظر گئی

    مرے اعتماد کو غم ملا مری جب کسی پہ نظر گئی اسی جستجو اسی کرب میں مری ساری عمر گزر گئی کبھی بن کے عشق کی رازداں کبھی ہو کے آہ کی داستاں کئی طرح تیرے حضور تک مرے حال دل کی خبر گئی مجھے میرے حال پہ چھوڑ دو مرے دوستو یہ کرم کرو مری عمر رفتہ کو دو صدا مجھے درد دے کے کدھر گئی کبھی ...

    مزید پڑھیے

    دور فضا میں ایک پرندہ کھویا ہوا اڑانوں میں

    دور فضا میں ایک پرندہ کھویا ہوا اڑانوں میں اس کو کیا معلوم زمیں پر چڑھے ہیں تیر کمانوں میں پھول توڑ کے لوگ لے گئے اونچے بڑے مکانوں میں اب ہم کانٹے سجا کے رکھیں مٹی کے گل دانوں میں بے در و بام ٹھکانا جس میں دھول دھوپ سناٹا غم وہی ہے مجھ وحشی کے گھر میں جو کچھ ہے ویرانوں میں آپ کے ...

    مزید پڑھیے

تمام