بدلتے رنگ
جب کہیں دنگا ہوتا سلیمان رکمنی بائی کا کوٹھا پکڑتا ۔ اس کے ساتھ وہسکی پیتا اور دنگائیوں کو گالیاں دیتا ۔ رکمنی بائی خود اس سے میٹھی میٹھی باتیں کرتی اور پولیس کو ’’بھڑوی کی جنی‘‘کہتی۔ تب کہیں سلیمان کے دل کی بھڑاس نکلتی اور اس کو یہ جگہ محفوظ نظر آتی۔ یہاں ذات پات کا جھمیلا ...