Shamoil Ahmad

شموئل احمد

ممتاز ما بعد جدید افسانہ نگاروں میں شامل۔جنسی نفسیات کی حامل کہانیاں لکھنے کے لیے مشہور، علم نجوم کے ماہر۔

شموئل احمد کی رباعی

    بدلتے رنگ

    جب کہیں دنگا ہوتا سلیمان رکمنی بائی کا کوٹھا پکڑتا ۔ اس کے ساتھ وہسکی پیتا اور دنگائیوں کو گالیاں دیتا ۔ رکمنی بائی خود اس سے میٹھی میٹھی باتیں کرتی اور پولیس کو ’’بھڑوی کی جنی‘‘کہتی۔ تب کہیں سلیمان کے دل کی بھڑاس نکلتی اور اس کو یہ جگہ محفوظ نظر آتی۔ یہاں ذات پات کا جھمیلا ...

    مزید پڑھیے

    کایا کلپ

    اس کی بیوی پہلے غسل کرتی تھی ۔ ۔۔ اور یہ بات اسے ہمیشہ ہی عجیب لگی تھی کہ ایک عورت اس نیت سے غسل کرے ۔ بیوی کے بال لمبے تھے جو کمر تک آتے تھے ۔ غسل کے بعد انہیں کھلا رکھتی۔ بستر پر آتی تو تکیے پر سر ٹکا کر زلفوں کو فرش تک لٹکا دیتی ۔ پانی بوند بوند کر ٹپکتا اور فرش گیلا ہو جاتا۔ ...

    مزید پڑھیے

    جھاگ

    وہ اچانک راہ چلتے مل گئی تھی۔ اور جس طرح گڈھے کا پانی پاؤں رکھتے ہی میلا ہو جاتا ہے اسی طرح... . اُسی طرح اس کے چہرے کا رنگ بھی ایک لمحے کے لئے بدلا تھا ۔ مجھے اچانک سامنے دیکھ کر وہ ٹھٹھک گئی تھی اور میں بھی حیرت میں پڑ گیا تھا ..... اور تب ہمارے منہ سے ....ارے تم.....! کے تقریباً ایک جیسے ...

    مزید پڑھیے

    سنگھاردان

    فساد میں رنڈیاں بھی لوٹی گئی تھیں۔۔۔ برجموہن کو نسیم جان کا سنگھاردان ہاتھ لگا تھا۔ سنگھاردان کا فریم ہاتھی دانت کا تھا جس میں قد آدم شیشہ جڑا ہوا تھا اور برجموہن کی لڑکیاں باری باری سے شیشے میں اپنا عکس دیکھا کرتی تھیں۔ فریم میں جگہ جگہ تیل ناخن پالش اور لپ اسٹک کے دھبے تھے جس ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 3 سے 3