Shamoil Ahmad

شموئل احمد

ممتاز ما بعد جدید افسانہ نگاروں میں شامل۔جنسی نفسیات کی حامل کہانیاں لکھنے کے لیے مشہور، علم نجوم کے ماہر۔

شموئل احمد کی رباعی

    آنگن کا پیڑ

    دہشت گرد سامنے کا دروازہ توڑ کرگھسے تھے اور وہ عقبی دروازے کی طرف بھاگا تھا ۔ گھر کا عقبی دروازہ آنگن کے دوسرے چھور پر تھااور باہر گلی میں کھلتا تھالیکن وہاں تک پہنچ نہیں پایا ۔آنگن سے بھاگتے ہوئے اس کا دامن پیڑ کی اس شاخ سے الجھ گیا جو ایک دم نیچے تک جھک آئی تھی۔ یہ وہی پیڑ تھا ...

    مزید پڑھیے

    بگولے

    قد آدم آئینے کے سامنے کھڑی لتیکا رانی اپنے برہنہ جسم کو مختلف زاویوں سے گھوررہی تھی ۔ اس کے ہونٹوں پر ایک مطمئن سی فاتحانہ مسکراہٹ تھی اور آنکھوں میں پر اسرار سی چمک۔ ایک ایسی چمک جو شکاری کی آنکھوں میں اس وقت آتی ہے جب وہ اپنا جال اچھی طرح بچھا چکاہوتا ہے اور ہونٹوں پر ایک مطمئن ...

    مزید پڑھیے

    آخری سیڑھی کا مسافر

    ’’پہچانا۔۔۔؟‘‘شانے پر ہاتھ رکھتے ہوئے بے حد آہستہ سے اس نے یکایک سر گوشیوں کے انداز میں پوچھا تو میری آنکھیں اس کے چہرے پر روشنائی کے دھبّے کی طرح پھیل گئیں ۔ اس کے بال کھچڑی ہو رہے تھے ۔ آنکھیں دھنسی ہوئی تھیں اور گال ٹین کے خالی ڈبّوں کی طرح پچکے ہوئے تھے ۔اگرچہ اس کے چہرے پر ...

    مزید پڑھیے

    بہرام کا گھر

    اب آنگن میں پتّے نہیں سرسراتے تھے۔ درو دیوار پر کسی سائے کا گمان نہیں گزرتا تھا۔ بڑھیا کے آنسو اب خشک ہو چکے تھے۔ وہ روتی نہیں تھی۔ بیٹے کا ذکر بھی نہیں کرتی تھی۔ وہ اب دور خلا میں کہیں تکتی رہتی تھی۔ کبھی کبھی اس کے دل میں ہوک سی اٹھتی تو ہائے مولا کہہ کر چیخ اٹھتی اور پھر خاموش ...

    مزید پڑھیے

    اونٹ

    افسانہ: مولانا برکت اللہ وارثی کا اونٹ سرکش تھا اور سکینہ رسی بانٹتی تھی۔ مولانا نادم نہیں تھے کہ ایک نامحرم سے ان کا رشتہ اونٹ اور رسی کا ہے، لیکن وہ مسجد کے امام بھی تھے اور یہ بات ان کو اکثر احساس گناہ میں مبتلا کرتی تھی۔ جاننا چاہئے کہ اونٹ کی سرکشی کہاں سے شروع ہوتی ہے ...

    مزید پڑھیے

    محمد شریف کا عدم گناہ

    اس کا دماغ سن سے رہ گیا، زمین پاؤں تلے کھسک گئی، ڈھائی لاکھ کا غبن۔۔۔ وہ سر تھام کر بیٹھ گیا ۔ منٹوں میں یہ خبر آگ کی طرح پھیل گئی کہ اکاؤنٹس کلرک محمد شریف نے ڈھائی لاکھ کا غبن کیا ہے ۔ کسی کو یقین نہیں آیا کہ یہ کام اسی کا ہے لیکن کمپنی کے لیجر بک میں اس کا نام درج تھا اور کیش ...

    مزید پڑھیے

    برف میں آگ

    سلیمان کو اپنی بیوی کسی جزدان میں لپٹے ہوئے مذہبی صحیفے کی طرح لگتی تھی جسے ہاتھ لگاتے وقت احتیاط کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس کی شادی کو دس سال ہو گئے تھے لیکن وہ اب بھی سلیمان سے بہت کھلی نہیں تھی۔ سلیمان اس کو پاس بلاتا تو پہلے ادھر ادھر جھانک کر اطمینان کر لیتی کہ کہیں کوئی ہے تو ...

    مزید پڑھیے

    سراب

    بدرالدین جیلانی لیڈی عاطفہ حسین کی میّت سے لوٹے تو اداس تھے ۔ اچانک احساس ہوا کہ موت بر حق ہے۔ان کے ہمعصر ایک ایک کرکے گذررہے تھے ، پہلے جسٹس امام اثر کا انتقال ہوا ۔ پھر احمد علی کا اور اب لیڈی عاطفہ حسین بھی دنیائے فانی سے کوچ کر گئی تھیں۔ جیلانی کو خدشہ تھا کہ پتہ نہیں خود ان ...

    مزید پڑھیے

    عنکبوت

    وہ اب کیفے جاتا تھا۔۔۔ گھر پر چَٹنگ مشکل تھی ۔ نجمہ بھی دل چسپی لینے لگی تھی ۔ وہ نِٹ پر ہوتا اور جھنجھلا جاتا ۔ نجمہ کسی نہ کسی بہانے آجاتی اور اسکرین پر نظریں جمائے رہتی۔ اس دن اس نے ٹوک بھی دیا تھا ۔ ’’یہ لیڈی ڈائنا ٹو تھاوزنڈ کیا کہہ رہی ہے ۔؟‘‘ وہ فوراً سائن آؤٹ(sign out)کرگیا ...

    مزید پڑھیے

    سبزرنگوں والا پیغمبر

    ہم سب جس قصبے میں رہتے تھے وہ جسم کی رگوں کی طرح الجھی ہوئی پیچ در پیچ پہاڑیوں سے گھرا تھا ۔ ہم میں سے بعض (جو ہم میں سے تھے)کچی اور کمزور قسم کی لکڑیوں کے مکانوں میں رہتے تھے۔جہاں دیواریں کاغذ کی طرح پتلی اور باریک تھیں اور ہم میں سے بعض (جو ہم میں سے نہیں تھے)بلند اور قد آور ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 3