Shakeel Ahmad Shakeel

شکیل احمد شکیل

شکیل احمد شکیل کے تمام مواد

2 غزل (Ghazal)

    ترے مزاج ترے خلق تیری خو میں رہا

    ترے مزاج ترے خلق تیری خو میں رہا یہ انکسار تری ذات میں لہو میں رہا خموشیوں سے ہیں ظاہر متانتیں جو تری ترا سلیقہ عیاں تری گفتگو میں رہا میں خود کو کھو کے تجھے پا لیا زہے قسمت زمانہ سارا یہاں تیری جستجو میں رہا بہکتے دل میں رہا تیرے حسن کا وہ سرور خمار عشق مری روح کے سبو میں ...

    مزید پڑھیے

    غنچے وہی ہیں گل وہی گلزار بھی وہی

    غنچے وہی ہیں گل وہی گلزار بھی وہی دست جنوں سنبھلنا کہ ہیں خار بھی وہی ہیں انتظار سنگ میں اسمار بے شمار اور انکسار سے جھکے اشجار بھی وہی خوش ہو کے جھوم لیتی ہے اکثر تو زندگی لیکن وفور غم سے ہے بیزار بھی وہی ہے شہریار جس کو نہ ہو زر کی احتیاج اہل دول کے شہر میں مختار بھی وہی مر ...

    مزید پڑھیے