دل و نظر پہ کوئی اختیار بھی تو نہیں
دل و نظر پہ کوئی اختیار بھی تو نہیں یہ شتر ایسے مگر بے مہار بھی تو نہیں منا ہی لیتے اسے ہم کڑی ریاضت سے وہ زود رنج کہ پروردگار بھی تو نہیں نہ جانے کیوں ہمیں شرمندگی ہے ماضی پر اگرچہ ایسا کوئی داغ دار بھی تو نہیں یہ کیفیت کہ کوئی سر خوشی نہیں لیکن تری جدائی طبیعت پہ بار بھی تو ...