ویسے تو اک دوسرے کی سب سنتے ہیں
ویسے تو اک دوسرے کی سب سنتے ہیں جن کو سنانا چاہتا ہوں کب سنتے ہیں اب بھی وہی دن رات ہیں لیکن فرق یہ ہے پہلے بولا کرتے تھے اب سنتے ہیں شک اپنی ہی ذات پہ ہونے لگتا ہے اپنی باتیں دوسروں سے جب سنتے ہیں محفل میں جن کو سننے کی تاب نہ تھی وہ باتیں تنہائی میں اب سنتے ہیں جینا ہم کو ویسے ...