Shahrukh Abeer

شاہ رخ عبیر

شاہ رخ عبیر کے تمام مواد

2 غزل (Ghazal)

    آنکھ پر ریت مل رہے ہیں ہم

    آنکھ پر ریت مل رہے ہیں ہم سو زمیں کو بھی کھل رہے ہیں ہم ہم کو معلوم بے خودی اپنی پھر بھی صحرا میں چل رہے ہیں ہم واسطے دے رہا ہے صحرا بھی خامشی کو نگل رہے ہیں ہم زرد پتے صدائیں دیتے ہیں ان کو پل پل کچل رہے ہیں ہم میرؔ کی کیا غزل سنی ہم نے عاشقی میں بھی جل رہے ہیں ہم جب سے دیکھا ہے ...

    مزید پڑھیے

    روز میں اک شجر سے ملتا ہوں

    روز میں اک شجر سے ملتا ہوں زندگی کیا بھنور سے ملتا ہوں اس سے پہلے اداسی چھا جائے میں خوشی کی خبر سے ملتا ہوں عشق میں کون دل جلائے اب وجد میں اک سفر سے ملتا ہوں شہر امید مجھ سے واقف ہے اس لئے کر و فر سے ملتا ہوں میں ہوں اک حادثہ گئی رت کا قصۂ معتبر سے ملتا ہوں کوستی رہ گئی زمیں ...

    مزید پڑھیے