لوگوں میں دیکھ بھال کی عادت نہیں رہی
لوگوں میں دیکھ بھال کی عادت نہیں رہی یا آئنوں کی شہر میں قیمت نہیں رہی مانا کوئی نباہ کی صورت نہیں رہی لیکن نہیں کہ تجھ سے محبت نہیں رہی یوں بھی رہائی کا کوئی امکاں نہیں رہا پہلی سی آرزو میں بھی شدت نہیں رہی ورنہ کوئی تو آتا مرا حال پوچھنے شاید کسی کو میری ضرورت نہیں رہی اس کا ...